گذشتہ مضمون میں، بیان کئے، گئے، نکات، کے یہ ، مضامین ،کن افراد کے لیے ثمر آور ثابت ہوں گے، ہی اس سلسلے کی بنیاد ہیں۔
اس کے علاوہ۔
ڈیجیٹل میڈیا مارکٹنگ پراجیکٹ کی لاگت
ان تحاریر میں، ڈیجٹل مارکٹنگ سروسز کے تمام بنیادی اور مرکزی حصوں بارے لاگت /پراجیکٹ کا تخمینہ کیسے لگایا جاتا ہے، پہ بات کی جائے گی۔
ان تمام مضامین میں، آپ بارہا ایک سادہ سے فارمولے بات کرتے ہوئے دیکھیں گے اور ،درج ذیل اصطلاح کا استعمال بار بار کیا جائے گا
پراجیکٹ کی لاگت = اخراجات + مارک اپ (کمائی کا تناسب)
یعنی پراجیکٹ کی کل (ٹوٹل) لاگت۔
اخراجات (وہ پیسے جو آپ خرچ کریں گے مختلف کاموں پہ)
اور مارک اپ ، یعنی ، فلاں سروس کی تکمیل کے بع
د آپ کی جیب میں کس تناسب سے پیسہ جائے گا۔
اس اصطلاح کا استعمال آپ اس سلسلے میں بار بار دیکھں گے۔
عمومی طور پر، اکثر ڈیجٹیل مارکٹنگ کی سروس مہیا کرنے والے افراد خواہ فری لانسر ہوں، یا کمپنیاں ، ان کا
مارک اپ طے شدہ ہوتا ہے، یعنی وہ تمام کی تمام سروسز پہ، اوسطا ، بیس سے تیس فیصد، مارک اپ وصول کرتی ہیں۔
یہ والا حصہ/مرحلہ سمجھنے میں ذرا مشکل ہے ،لیکن ایک بار یہ مارک اپ والی چیز سمجھ میں آجائے، تو بطور کلائنٹ/فری لانسر/نوآموز، اس مرحلے کو ڈیل کرنا آسان ہو جاتا ہے، کیوں کہ، مارک اپ متنوع (ویری ایبل ہوتاہے)۔ اسلئے اس میں، تھوڑی اونچ نیچ کا مارجن مل جانا/لے لینا آسان ہے۔ یعنی پراجیکٹ کا مارک اپ، نسبتا اچھا بھی طے کیا جا سکتا ہے۔
اس بارے میں ،پروجیکٹ پر اٹھنے والے اخراجات،
والا جو حصہ ہے وہ قدرے دشوار ہے، کیونکہ اگر تو آپ کنٹریکٹرز یا آوٹ سورس کر کے (مختلف لوگوں سے ،پراجیکٹ کے مختلف کام لے کر، انہیں، پیسے دے دینا) ، کام کر رہے ہوں
تو، کانٹریکٹر کس کام کے کتنا چارج کر رہا ہے؟
ظاہر سی بات ہے، یک پروجیکٹ لیا، اس کے مختلف حصے آؤٹ سورس کیے ،ان کو مختلف کنٹریکٹرز کے ذریعے پورا کیا ،تو آپ ، اس پراجیکٹ کے بہت سے اخراجات، وہ ان کانٹریکٹر کی فیس ہوگی جو وہ، آپ کے سامنے پروجیکٹ کے ،شروع میں رکھیں گے،
اس کے بعد ہی تو ، آپ اپنے کلائنٹ کو بتائیں گے، کہ یہ ٹوٹل اخراجات ہیں ۔
بات یہاں تک رہتی تو ٹھیک تھا ،لیکن مذکورہ فارمولے میں، محض کنٹریکٹرز کی اخراجات کا مجموعہ ڈال کر تو ، پراجیکٹ کی قیمت طے نہیں کرینگے رائٹ ؟
کام کرنے کامقصد پیسہ کمانا ہے، اور اگر صرف اور صرف پروجیکٹ کی مد میں آپ ان کانٹریکٹرزکی فیس ہی ڈال دیں تو آپ کے پلے کیا رہ گیا ؟
اس کا مطلب یہ ہوا کہ، آپ کو پورے پروجیکٹ، اس سے متعلق سروسز، آپ کے منافع کا مارجن، یا مارک اپ کا تناسب، رکھتے ہوئے ا،یک مکمل لاگت/ تخمینہ اپنے کلائنٹ کو دینا پڑے گا۔
اس میں اخراجات کا حساب کچھ ایسے بنتا ہے۔
اگر آپ فی گھنٹہ کے حساب سے چارج کررہے ہیں (جیسا کہ اس فیلڈ میں عام ہے)
تو آپ، فارمولے میں، موجود اخراجات والے حصے، کو کچھ ایسے لکھیں گے
یعنی
پراجیکٹ کی مجموعی لاگت = اخراجات (فی گھنٹہ) + مارک اپ۔
تاہم اگر آپ
ہفتہ وار ، ماہانہ، سہ ماہی بنیادوں پہ پیسے لے رہے ہیں۔
تو
تو پھر ،آپ کو تھوڑی سی محنت، اور ذہنی مشقت بہرحال کرنی پڑے گی، کیونکہ اس صورت میں، آپ اپنے ،گھنٹوں(work hours) کا حساب، ہفتہ ماہانہ یا سہ ماہی کے حساب سے ، نکال کر، فی گھنٹے اخراجات کا تخمینہ لگا کر اسے مذکورہ فارمولے, میں رکھ کر, ایک مکمل پروجیکٹ کی مجموعی لاگت نکال کر, پھر کلائنٹ کو پیش کریں گے.
یہ لاگت ہر کمپنی،/فری لانسر/پروجیکٹ، کے الگ الگ ہوتا ہے۔
یعنی فی گھنٹہ جو چارجز ہوتے ہیں، اس کے تعین میں چند فیکٹرز ایسے بھی ہوتے ہیں، مثلا، آپ کے کام کی کوالٹی کا بھی ہوتا ہے، کچھ لوگ چار گھنٹے بھی، اس درجے کا کام نہیں کر پاتے جو ،کچھ لوگ ایک گھنٹے میں کردیتے ہیں، گویا کام کی بروقت تکمیل اور اعلی کوالٹی۔
بات تجربے کی ہے، ایک شخص اگر دو سال سے کام کر رہا، اور دوسرا، بیس سال سے کام کر رہا ہے، تو اس کے اخراجات میں کافی فرق ہوگا ، تجربے کی بنیاد پہ۔
تجربے کی بات ہورہی ہے تو ، یہ جاننا ضروری ہے کہ ، اس طرح کے پراجیکٹس میں ، ٹیم کس طرح کی ہونی چاہئے
ان کے پاس کیا کیا ہنر/ ٹینیکل اسکلز وغیرہ ہونی چاہئیں
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں
بلاگ پر تشریف آوری کے لیے ، شکریہ، آپ کی قیمتی رائے شایع کردی گئی ہے۔