مفعولی (محض
دوسروں کو خو ش رکھنے کی عادت )کی قیمت ، مروت کا مول
– The Price of Being Nice.
یاد رکھیں
، نائس ہونے کی پرائس بہت زیادہ ہے ، بہت زیادہ ، اور ویسے بھی ، اکثر اوقات ،یہ
"نائس" دکھنے والے ، محض ، دکھتے ہی
ہیں ، ہوتے نہیں ، یہ بنیادی طور پر ،
اندر کا
گند ، تعفن ، سختی ، ڈھٹائی چھپانے کے لیے ، "نائس "مروت والے بنے ہوتے
ہیں
( سب نہیں ، پر اکثر ، جو ایسے معاشروں میں پنپتے
ہیں، کیوں کہ ، گھٹن سے قدرے آزاد معاشرو ں میں
، نائس سی ٹیز
Niceties
، یعنی ، مروتوں ، اخلاقیات ، جعلی ، خوش اخلاقیاں
، مفعول تہذیب ،"مہذب"اور زبان دانی کا ماسک لگائے ، زہریلی فطرتوں سے زیادہ ، دیانت داری جنم لیتی ہے ، اور اسے
فرق نہیں پڑتا ، کہ ، امپریشن کیا جا رہا ہے ۔
ظاہری
شخصیت کا فریب ۔
آپ نے
ایسے سوال پڑھے ہوں گے
"آپ
پہلی ملاقات میں ، کیا نوٹ کرتے ہیں "
اکثر
جوابات ، لباس کے گرد گھومتے ہیں ، گویا ہم لباس سے روح اور بندہ سمجھ لیتے ہیں –
اس پر ایک تضحیک تو بنتی ہی ہے کہ ، دنیا میں بہرحال ہم ننگے آتے ہیں ، لیکن ، جج
ہم نے لباس اور نک سک سے کرنا ہے ، پر ، درگاہوں پر متھا ننگ دھڑنگوں کے سامنے
مارتے ہیں کیوں ؟ وہاں مذہب والی افیون کام کررہی ہوتی ہے
نہ کہ ،
فرسٹ امپریشن از دی لاسٹ امپریشن والی سائنس۔
بہرحال ،
اکثر یہ بھی سنا ہوگا
"یارحلیے
سے تو ایسانہیں لگتا تھا ، لیکن فراڈ کرگیا، نقصان دے گیا"
اب کہاں
گیا جی ، امپریشن ؟
اس کا
مطلب ہرگز یہ نہیں کہ ، ظاہر شخصیت کا اثر نہیں ہوتا، اس کا مطلب یہ ہے کہ ، ضروری
نہیں ، جو ہو ، وہ ہر بار ٹھیک ہی ہو ، اور اس کی تاثیر دیرپا بھی ہو ۔ اس کا مطلب
یہ بھی ہے کہ اگر آپ پہلی ملاقات میں کسی کے جوتے دیکھتے ہیں تو ، ظاہر ہے ، آپ اس
کے گلے میں ، سلامی کے نوٹوں کے ہار کی جگہ جوتے تو نہیں ڈالیں گے رائٹ ؟ تو محض ،
کچھ عوامل سے ، انسان کو ڈی کوڈ کرلینا ، وہ بھی ایسے مقولوں کوسن کر پڑھ کر، آپ
کو محض
دوسروں کو
خوش رکھنے کی طرف ہی مائل کیے رکھتا ہے ۔
چھوٹا سا موبائل سمجھنےکے لیے ، ہمیں ،
یوزر مینوئل چاہئے
کسی بھی مشین ،بھلے سے کتنی ہی سادہ ہو ، اس کو چلانے کے لیے
ہم دس چیزوں سے کنسلٹ کرتے ہیں ، مدد لیتے ہیں ،
لیکن ، انسان / شخصیت /سوچوں کی اس
پیچیدہ ترین مشین کو ، ہم ، بغیر جانے سوچے سمجھے ، صرف
"فرسٹ امپریشن" کی بنیاد پر
بھانپ لیں گے
کیسا
دلچسپ مخمصہ ہے یہ ۔
مروت زدگی
کے مضمرات
بہرحا ل ،
اتنا مفعول ،اور با مروت ہونے کی جوقیمت ادا کرنی پڑتی ہےیعنی ، ایسے ، شخص ،جس
میں دوسروں کو ، شخص رکھنے کی خواہش کوٹ کوٹ کر ، بھر ی ہو ، اس کی زندگی ہاون
دستے میں گزرتی ہے ، زندگی اسے کیسے کوٹتی ہے ، اس کو کیا کیا نقصان ہوتے ہیں ،
اس کی تفصیل درج ذیل ہے۔
ایسا شخص
، زندگی کو نہیں ، بلکہ زندگی اسے گزار تی ہے
اپنی ذاتی
خواہشات کا مقبرہ مسمار کر کے ، محض ، دوسروں
کی مرضی، کمر پر اٹھائے گھومتا ہے،
اس کی
زندگی کا ، رستہ ، دوسرے تخلیق کرتے ہیں۔
پوری پوری
عمر ، دوسروں کی مسکراہٹ کے لیے، ان کی مرضی کے آگے ، ، ان کے آگے زمین بوس، اور سجدہ ریز ہو کر زندگی
گزار دیتا ہے ، وہ زندگی ، جو ، اسے ، منفرد، سیر حاصل ، اور قسمت کا دھنی
ہونے کے لیے ملی تھی۔
اور ستم ظریفی کیا ( خیر ، ستم تو نہیں ، اس کے
اپنے ہی کرتوت ہیں )
کہ ، ایک
شدید قیمت اور چکانی ہوتی ہے ، اس کام کی
وہ یہ کہ
ایسے افرا
دکے تعلقات، تسلی بخش نہیں ہوتے۔
ایسے
افراد کی قربتیں ان کی خواہشات کے عین مطابق نہیں ہوتیں ۔
کیا ہی
کمال ہے نا ، دوسروں کو خوش کرنے کے لیے زندگی گزاری ، اور ، تعلقات میں کیا ملا ؟
بے چینی ، ادھورا پن ، قربتیں بھی خشک ،جب
کہ ،
مفعول/مطیع/محض
مروت ہی مروت ، نقصان دہ کیوں ہوتی ہے ۔ ؟
اس کی وجہ
کیا ہوتی ہے ؟
وجہ
سادہ ہے ،
مرو ت زدہ
شخص ، اپنا حق ، الٹی چھری سے ذبح کردیتا ہے ۔
دوسرے کی
سوچوں میں ڈھل کر ، اس کی نظر سے ، زندگی منعکس کرنے کی کوشش میں لگا رہتا ہے
،اپنی زندگی ، اپنی ذات،
اور چونکہ
، رشتہ تعلق ، دو افراد کا کام ہے ، اس لیے ایسا شخص ، رشتے کو ، ڈیڈ کردیتا ہے ،
کیوں کہ ،
اس کے اندر "اپنا اصل" کچھ خاص مقدار میں ، بچا ہی نہیں ہوتا ، جس کو قائم رکھ کر ،وہ رشتے
/تعلق کو جاری رکھے۔
اس کے
شناسا بہت ہوں گے ، پر قابل برداشت، گاڑھے ، گہرے ، اور دیرینہ دوست/تعلقات، بہت
کم ۔
محض ، مروت
پر مصر رہنے والے کا حتمی انجام ۔
ایک بات
اور،"جن ، رشتوں ، تعلقات وغیرہ کو ، خوش رکھنے ، جن کے سامنے اچھا تاثر بنانے ، اور
جنہیں ، مسکراتا دیکھنے کی خاطر یہ عادی ،
بامروت ، مفعول آدمی، غیر ضروری اور خوام
خواہ کا خوش اخلاق ، خود کو رگڑ کر رکھ دیتا ہے ، پوری زندگی ان کی جی حضوری میں
لگا رہتا ہے ، یقین کیجئے ، ایک وقت آتا ہے ، کہ ، انہی افراد کے دل و دماغ سے ،
اس کا پیار ، اس کی مٹھاس ، سب سے پہلے ختم ہوتی ہے ، آہستہ آہستہ تعلق کی گرم
جوشی سرد پڑنے لگتی ہے ۔
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں
بلاگ پر تشریف آوری کے لیے ، شکریہ، آپ کی قیمتی رائے شایع کردی گئی ہے۔