"لوگ کیا کہیں گے "والی سوچ کا ،
ایک بہت بڑا فائدہ۔
ضروری نہیں ہر جگہ ایسا ہو ، پر ، اکثر، آپ
نے نوٹ کیا ہوگا کہ ،
اور ایک بہت بڑا فائدہ ، ایسے مفعول افراد
کو یہ ہوتا ہےکہ ، انہیں ، اپنے دو پیروں پر ، زور لگا کر ، جم کر کھڑا ہونے کے
بجائے ، دوسرے کی ذات ، بصورت بیساکھی نصیب ہوجاتی ہے ۔، پھر یہ ، چسکا بن جاتا ہے
،وہ ، ہر اس معاملے میں ، جو ان کو اپنے ہاتھ سے نکلتا محسوس ہو ، دوسرے کی مدد کے
طالب ہوتے ہیں ۔ہمہ وقت سہارا چاہنے والے ، معذور ہوجایا کرتےہیں ،۔
اور سب سے بہترین فائدہ ، ایسے اشخاص کو یہ
ہوتا ہے ،
کنٹرول ، اکثر انہی کے ہاتھ میں رہتا ہے ،
خصوصا، فریجائل (نرم و نازک ) سے کلچرز میں ،
جب ، مشتعل( aggressive)
فیصلہ کن قوت کے مالک ، اور ایسے ، پیروکار،
مفعول/مطیع/ سب کے سامنے اچھا بن کر رہنے والے ، یعنی
Submissive ,
، افراد صورتحا ل / افراد/تعلقات کو ، کنٹرول کے لیے ٹاکرے پر اتر آتے ہیں تو، فریجائل
معاشرے (مٹھاس سے بھرپور ، نرم و نازک مجمع) ان کے
جیت ،
Submissive
یعنی انے وا پیرو کار ، ٹائپ کی ہی ہوتی ہے
جانتے ہیں کیوں ؟
جذباتی ، بلیک میلنگ کی وجہ سے –
چکنی چپڑی باتوں ، چاپلوسی ، اطاعت
گزاری (ظاہری ہی سہی )
زود رنجی، یعنی روتے رہنا اور دھوتے رہنا۔
اذیت بھرے تجربات کی وجہ سے طاری ہوجانے
والی مظلومیت،
آپ نے اکثر سنا ہوگا
"میں سب کچھ ، برداشت کرسکتا ہوں ،
لیکن ، عورت کی آنکھ میں آنسو نہیں دیکھ سکتا۔
صنفی تفریق سے قطع نظر ، یہ ایک فطری انتہا
ہے ، جذبات میں لا کر ، کام نکلوانے
کی ( اور کافی حد تک ٹھیک بھی ہے کہ ، اگر
کوئی واقعی ظالم ہو نہ مان رہا ہوتو اس کو نرم اور کیسے کیا جائے)
ایسے لوگ ، فائدے میں کیسے رہتے ہیں ؟
اچھا، اس سب میں ، ایسے فرد کا کیا اور
کیسے فائدہ ہے ، جو یہ سب کرتا ہے
بہت فائدہ ہے
وہ ، ذمے داری اٹھانے ، اور تنازعے میں
الجھنے سے بچا رہتا ہے ، اور پھر بھی کنٹرول اس کے ہاتھ میں رہتا ہے ۔
اور چونکہ کہ "مظلومیت" سوا ہوتی
ہے ، اس کی ، دوسرے کی نظروں میں ، تو اسے ، پھر حفاظت بھی خوب ملتی ہے، اور مزے
کی بات ، انہی سے ملتی ہے ، جنہیں وہ کنٹرول کر رہا /رہی ہوتی ہے ، اپنے آنسووں ،
یا جذباتیت سے ۔
اور پھر وہ ، انہیں ، رویوں کو ، زندگی کا
طریقہ بنا لیتے ہیں ، حتی کہ ، یہ سب انجوائے کرتے ہوئے
"بے غرضی" ، ایثار پسندی کا لقب بھی حاصل کرلیتے ہیں ۔
، اس لیے ، اس میں کوئی حیرانی کی بات نہیں
، اگر ، لوگ ، زود رنجی ،
Submissiveness
روتے دھوتے رہنا ، الم کی تصویر بنے رہنا
گوارا کیے رکھتے ہیں ، اور یہی سارے گر
آزماتے رہتے ہیں ، ظاہر ہے ، اس کے فائدے اتنے ہیں کہ ، اس کو ہاتھ سے کون جانے دےگا ، بس یہی وجوہات ہیں جن کی بنا پر ،لوگ ، زود رنجی، گلے شکوے ، جذباتی بلیک میلنگ ، اور لوگ کیا کہیں گے والی ذہنیت کے ساتھ جینا گوارا کرتے ہیں۔
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں
بلاگ پر تشریف آوری کے لیے ، شکریہ، آپ کی قیمتی رائے شایع کردی گئی ہے۔