محض دوسروں کو خوش رکھنے کے فوائد - تیسری اور آخری قسط



"لوگ کیا کہیں گے "والی سوچ کا ، ایک بہت بڑا فائدہ۔
ضروری نہیں ہر جگہ ایسا ہو ، پر ، اکثر، آپ نے نوٹ کیا ہوگا کہ ،
اور ایک بہت بڑا فائدہ ، ایسے مفعول افراد کو یہ ہوتا ہےکہ ، انہیں ، اپنے دو پیروں پر ، زور لگا کر ، جم کر کھڑا ہونے کے بجائے ، دوسرے کی ذات ، بصورت بیساکھی نصیب ہوجاتی ہے ۔، پھر یہ ، چسکا بن جاتا ہے ،وہ ، ہر اس معاملے میں ، جو ان کو اپنے ہاتھ سے نکلتا محسوس ہو ، دوسرے کی مدد کے طالب ہوتے ہیں ۔ہمہ وقت سہارا چاہنے والے ، معذور ہوجایا کرتےہیں ،۔
اور سب سے بہترین فائدہ ، ایسے اشخاص کو یہ ہوتا ہے ،
کنٹرول ، اکثر انہی کے ہاتھ میں رہتا ہے ، خصوصا، فریجائل (نرم و نازک ) سے کلچرز میں ،
جب ، مشتعل( aggressive)
فیصلہ کن قوت کے مالک ، اور ایسے ، پیروکار، مفعول/مطیع/ سب کے سامنے اچھا بن کر رہنے والے ، یعنی
Submissive ,
، افراد صورتحا ل / افراد/تعلقات کو ،  کنٹرول کے لیے ٹاکرے پر اتر آتے ہیں تو، فریجائل معاشرے (مٹھاس سے بھرپور ، نرم و نازک مجمع) ان کے  
جیت ،
Submissive
یعنی انے وا  پیرو کار ، ٹائپ کی ہی ہوتی ہے
جانتے ہیں کیوں ؟
جذباتی ، بلیک میلنگ کی وجہ سے –
چکنی چپڑی باتوں ، چاپلوسی ، اطاعت گزاری   (ظاہری ہی سہی )
زود رنجی، یعنی روتے رہنا اور دھوتے رہنا۔
اذیت بھرے تجربات کی وجہ سے طاری ہوجانے والی مظلومیت،
آپ نے اکثر سنا ہوگا
"میں سب کچھ ، برداشت کرسکتا ہوں ، لیکن ، عورت کی آنکھ میں آنسو نہیں دیکھ سکتا۔
صنفی تفریق سے قطع نظر ، یہ ایک فطری انتہا ہے  ، جذبات میں لا کر ، کام نکلوانے کی  ( اور کافی حد تک ٹھیک بھی ہے کہ ، اگر کوئی واقعی ظالم ہو نہ مان رہا ہوتو اس کو نرم اور کیسے کیا جائے)
ایسے لوگ ، فائدے میں کیسے رہتے ہیں ؟
اچھا، اس سب میں ، ایسے فرد کا کیا اور کیسے فائدہ ہے ، جو یہ سب کرتا ہے
بہت فائدہ ہے
وہ ، ذمے داری اٹھانے ، اور تنازعے میں الجھنے سے بچا رہتا ہے ، اور پھر بھی کنٹرول اس کے ہاتھ میں رہتا ہے ۔
اور چونکہ کہ "مظلومیت" سوا ہوتی ہے ، اس کی ، دوسرے کی نظروں میں ، تو اسے ، پھر حفاظت بھی خوب ملتی ہے، اور مزے کی بات ، انہی سے ملتی ہے ، جنہیں وہ کنٹرول کر رہا /رہی ہوتی ہے ، اپنے آنسووں ، یا جذباتیت سے ۔
اور پھر وہ ، انہیں ، رویوں کو ، زندگی کا طریقہ بنا لیتے ہیں ، حتی کہ ، یہ سب انجوائے کرتے ہوئے
"بے غرضی" ، ایثار پسندی  کا لقب بھی حاصل کرلیتے ہیں ۔
، اس لیے ، اس میں کوئی حیرانی کی بات نہیں ، اگر ، لوگ ، زود رنجی ،
Submissiveness
روتے دھوتے رہنا ، الم کی تصویر بنے رہنا
گوارا کیے رکھتے ہیں ، اور یہی سارے گر آزماتے رہتے ہیں ، ظاہر ہے ، اس کے فائدے اتنے ہیں کہ ، اس کو ہاتھ سے کون جانے دےگا ، بس یہی وجوہات ہیں جن کی بنا پر ،لوگ ، زود رنجی، گلے شکوے ، جذباتی بلیک میلنگ ، اور لوگ کیا کہیں گے والی ذہنیت کے ساتھ جینا گوارا کرتے ہیں۔

تبصرے