زہریلے تعلقات کو تلف کیجئے ۔پہلی قسط



کوئی بھی تعلق، آئیڈیل /مکمل نہیں ہوتا، ایسا سوچنے اور ڈھونڈنے والے ، یا تو کمسن ہوتے ہیں یا پھر ، احمقوں کی جنت کے متلاشی بلکہ اس کے مستقل رہائشی، یا پھر  ، انہوں نے ، سستے بازاری/افسانوں /فلموں سے ہی زندگی سیکھی ہوتی ہے ۔
ہاں ، یہ ضرور ہوتا ہے کہ ایک اچھا ، پرسکون ، تعلق، آپ کو ،محفوظ، خوش، اور عزت نفس جیسے تحفے دیتا ہے ۔
تعلقات /افراد/رشتوں کا ، ایک دوسرا رخ ہوتا ہے ، جسے
Toxic People /Relation Ship
زہریلےتعلقات/افراد/رشتے ، کہتے ہیں ۔
یہ اول الذکر کے برعکس، آپ کی توانائی /خوشی /مثبت کیفیات کو ، اسٹرا/نلکی لگا کر ، چوس جاتے ہیں ، آپ کو اپنا آپ ختم شد محسوس ہوتا ہے ، حتی کہ ، آپ ،کے دل ودمغ میں  روحانی/نفسیاتی ، قحط برپا ہو جاتا ہے ،اور آپ مخبوط الحواس ہو کر رہ جاتے ہیں ۔
تو یہ جان لیجئے کہ  ، اگر ، آپ ایک ،  کاروباری شخصیت ہوں ، کوئی بڑی کمپنی چلا رہے ہوں ، ٹیم لیڈر ہوں ، یا پھر ، کسی ایک پارٹنرکے ساتھ کام کررہے ہوں ، آپ ٹاکسک رشتے/افراد یازہریلے تعلقات سے مکمل دوری اختیار کرنی چاہئے۔
ذیل میں ، چند نشانیاں ہیں ، جو اگر آپ اپنے اطراف کے افراد/تعلقات حتی کے خونی رشتوں میں بھی پائیں تو ان سے کنارہ کریں ۔
خواہ کوئی ، کتنا بھی میٹھا ثالث بننے کی کوشش کرے ، تعلقات/افراد/انسانوں کی اہمیت باور کروائے، آپ ، بس یہ چند باتیں نوٹ کیجئے ، جو آپ ، ایسے افراد میں یہ عادت لامحالہ پائی جائیں گی ، جن کے ساتھ ، رشتہ/تعلق خواہ ، پیشہ ورانہ ہو ، یا ذاتی، محض ، زہر کی فصل سے زیادہ کچھ نہیں ۔
لامتناہی مطالبات/گلے شکوے  اور زیرو کانٹری بیوشن یعنی صفر تعاون۔
ایسےتعلقات /افراد ، آپ سے صرف اور صرف ، ڈیمانڈزکرتے ہیں ، بدلے میں ، کچھ دینے سےقطعا انکاری ہوتے ہیں ، حتی کہ شدید ، روحانی /جذباتی/نفسیاتی/مالی ، ضرورت کے  وقت ، آپ ان کو ہمیشہ ، ناموجودپاتے ہیں ۔
 آپ ان کے ساتھ ، ہمیشہ ، خشک محسوس کرتے ہیں ، جیسے توانائی ختم ہوگئ ہو۔
تعلق/رشتہ ، سکون اور خوشی کے لیے ہوتا ہے ، ہمیشہ نہیں سہی ، پر اس کا بنیادی مقصد یہی ہوتاپر ، اس کے ساتھ ہ ، آپ ان کے ساتھ ، خوش، کمفرٹ ایبل ، مفیدیعنی پروڈکٹو محسوس کریں ، آپ ، ان کی موجودگی میں ، ہمہ وقت خود ،کو جذباتی، نفسیاتی ، حتی کے جسمانی اعتبار سے ، بھی مضمحل اور شل محسوس کرتے ہیں ، اگر ایسا ہے تو ، وقت ہے ان سے چھٹکارے کا۔
 بے اعتباری
اعتماد/اعتبار ، تعلق کی گاڑی کے لیے ، ایندھن جیسا ہے ، اور یہ زہریلے افراد آپ پر کبھی اعتماد نہیں کرتے ، ہاں ، ظاہر ضرور کرتے ہیں ، کہ انہیں دنیا میں اگر ، کسی پر اعتماد ہے ، تو وہ صرف آپ ہیں ، لیکن عملی طور پر ، یہ دعوی ڈھکوسلا ہوتا ہے ، ان کی ہر سانس جھوٹ ہوتی ہے ، ان کا ہرلفظ ، دروغ گوئی کا شاہکار ہوتا ہے ۔
 مستقل مشتعل
ہر وقت غصے میں رہتے ہیں ، اظہار کریں یا نہ کریں ، اندر ہی اندر کڑھتے رہنا ، اور باہر ، سے مثبت رہنا  ، ان کی خصوصی مہارت ہوتی ہے
 غیرمتوازن سوچ۔
ایسا رشتہ جس میں اکثر سے زیادہ معاملات، ایساتعلق ، جس کے زیادہ تر پہلو ، یک طرف ہوں ، ایسا رشتہ ، ہموار چل ہی نہیں سکتا۔
  متواترگمان/ججمنٹ بناتے چلے جانا
ایسے تعلقات، یا افراد، ہمیشہ ، گمان تلےبات کرتے ہیں ، ان کا ایک ہی مدعا ہوتا تم ایسے اس لیے ہوکہ یہ وجہ ہوئی ، یعنی مستقل ، جج کرتے رہتے ہیں ۔اور ساتھ ہی تنقید بھی ، یہ دونوں چیزیں ، رشتے/تعلقات کے لیے مفید ہو ہی نہیں سکتیں ۔
 مستقل  بے اعتباری 
ایسے تعلقات/رشتے /افراد جو ہر وقت ، بے اعتباری کے مراحل میں رہتے ہیں ، کبھی بھی ، نمو نہیں پاتے ، کیوں کہ ہر اچھے رشتے کی بنیاد ، کا جوہری ، کلیہ ، اعتماد ہے ۔
 اندھا دھند خود پسند
اگررشتے/تعلق میں جڑے کسی فریق کا ، مقصد صرف اورصرف اپنے مفاد سے وابستہ ہے ، کہ ، اسکےوجود کی اس کے مفاد کی ، آبیاری ہوتی رہے ، تو ، ایسے رشتے میں ، آگے بڑھنا ، توازن برقرار رکھنا ، ناممکن ہوجاتا  ہے
 منفی توانائی کے زیر اثر رہنا
ایسا رشتہ/تعلق/فرد ،جس میں سے ، کسی طور ، مثبت  کیفیت نہ ابھرتی ہو ، ہروقت ، منفی باتیں ، منفییت بھرپور کیفیات ،کااخراج ہوتا رہتا ہو، تو یہ بھی نشانی ہے ، فرد/تعلق کے زہریلے ہونے کی۔
 ابلاغ/کمیونی کیشن /گفتگو سے عاری تعلق۔
کمیونی کیشن کی قلت/گفتگو /بات چیت سے ، عاری رشتہ ، تعلقات کا واہمہ تو ہو سکتا ہے ، پر تعلق نہیں ۔
 مستقل /بےوجہ، بےعزتی/رسوائی 
متواتر بے عزتی /رسوائی ، تعلق کی ایک بنیادی ضرورت کو کھا جاتی ہے ، جس کا نام ہے ، عزت نفس، جو کہ افراد کے علاوہ ، رشتے کی بھی ہوتی ہے ، طرفین کی ذاتی ، خودداری کے ساتھ ساتھ ، رشتہ/تعلق بھی ، ایک عزت کا متقاضی ہوتا ہے ۔
 باہمی اجتناب/احتراز
 اگر آپ کا زیادہ تر ، وقت ایک دوسرے سے اجتناب کرتے ہوئے گزرتاہے تو، آپ کو ایک بار پھر سے سوچنے کی ضرورت ہے کہ ، یہ سب کس طرف جا رہا ہے ۔
 ناکافی سہارا/حمایت
اگر آپ ، ایک دوسرے کا جذباتی/مشکل وقت کا سہارا نہیں بن سکتے ، اور ایسا بار بار ہوتا ہے ، تو رشتے/تعلق کا جواز کیا ہے ؟ مروت ؟یعنی مروت میں متواتر سہارا ممکن نہیں  تو، مروت میں رشتہ/تعلق چلانا ، تو محض خود فریبی ہی ہے ۔
 کنٹرول کرنے/رشتہ /تعلق سنبھالنے  کی  یکطرفہ کوشش
معاملات/تعلقات/رشتے کو ، کنٹرول کر کے اس پر حاوی ہونے کی متواتر/مستقل ، اور نہ ختم ہونے والی کوشش، یا سنبھال کر رکھنے کی کوشش ، وہ بھی صرف ایک ہی فریق کی طرف سے ، اگر ایسا ہو رہا ہے ، تو ہو سکتا ہے ، آپ ، غلط سمت میں ، توانائی برباد کررہے ہیں۔
 لامتناہی ڈرامہ/نوٹنکی
اچھے رشتے آپ کی زندگی کو بہتر بناتے ہیں ، ڈرامہ نہیں ۔کہ آپ ہر وقت ، اب کیا کروں کیسے کروں ، آگے کیا ہوگا سوچتے رہیں ۔
 مستقل خود فریبی
اگر آپ ، ہمہ وقت، متواتر/ہمیشہ ، دوسروں کو خوش کرنے کے لیے ، اپنے موقف کی قربانی دے دیتے ہیں ، کہ ، آپ کا سو کالڈ رشتہ تعلق برقرار رہے ، تو یقین کیجئے ، آپ ایک تباہ کن/نقصان دہ   /زہریلے ، رشتے کےوکٹم/شکار ،بن چکے ہیں ۔
 متواتر چیلنجز کا سامنا
 ٹھیک ہے ، زندگی خوش کن نہیں ، تعلقات میں اونچ نیچ آتی ہے ، رشتے /فریقین ، چینلجز کا سامنا کرتے ہیں ، پر ، اگرہر بار ، چیلنج ایک ہی طرف سے آرہا ہے ، اوردوسرا صر ف اس کو ، حل ہی کیے جارہا ہے تو ، آپ کو سوچنے کی ضرورت ہے کہ یہ، تعلق ہے یا جیل۔


تبصرے