یاد رکھیں ، آپ خودپراعتماد ، اسی صورت میں
کرسکتے ہیں ، جب آپ ، صلاحیت/ہنر/کام میں
بہتری لائیں ۔
یہی نظام ہے ، اور تحقیق سے ثابت شدہ بھی ،
اب مذکورہ بالا انفارمیشن کو ،آپ ، خود
اعتمادی حاصل کرنے کے لیے ، کیسے حاصل کرسکتے ہیں ۔
درج ذیل، ترتیب کو مرحلہ واراپنا کر
یہ پورا عمل آسان ہے ، لیکن ، اس کے مراحل بہرحا
ل ، محنت اور مستقل مزاجی کے متقاضی ہیں ۔
اپنی صلاحیت/قابلیت/اہلیت/ہنر/مہارت ، کو
بہتربنائیے
ان کی مشق کیجئے
نتائج دیکھئے
اعتماد حاصل کیجئے
دہرائیے
بس یہ مراحل ، ہیں ، ان پر عمل کیجئے ۔
خود اعتمادی اور خود فریبی میں فرق کیجیے ۔
اب آتے ہیں ، ایسے قماش کے منفی افراد کے
ممکنہ تھاٹ پیٹرنز کی طرف جو یہ پڑھ کر ، کچھ ایسے چلانا شروع کردیں،یہ سب کچھ ٹھیک ہے ، بہت اچھاگیان ہے ،
کتابی باتیں ہیں ، عملی زندگی کچھ اور ہے
، تم کیا جانو، عملی زندگی کیا ہے ، تم نے کبھی خود ہل کر پانی بھی پیا ہو تو ،
تمھیں پتا ہو نا ، کہ مشقت کہتے کسے ہیں ، جب دیکھو ، ہر وقت ، فیس بک پر بیٹھے ،
چورن فروشی کرر ہے ہوتے ، عملی ہوتے تو پتا ہوتا کہ نہ تو اس کام کا کوئی نیتجہ
نظر آتا ہے ، نہ ہی لوگوں کے پاس ، ان مشقوں کا وقت ہے "
ایسی بہت سی باتیں آپ کو شاید سننے کو ملیں
، تو اس کا جواب سمپل ہے
بھائی ، وضاحتیں دے یا بہانے بنا ، یہ آپ
کی مرضی ہے ، آپ کی زندگی ہے ، آپ کی چوائس ہے ،
خوداعتمادی یا بربادی ۔
کیوں کہ ، خود اعتمادی کا واحدرستہ ، یہی
ہے کہ جو بیان کیا گیا۔نہ کہ وہ ، کہ جا کر،باتیں سنتے رہو ، اور خود کلامی کرتے
رہو کہ ہاں جی اچھے دن آئیں گے ،
نہیں آتے ،کیوں کہ عمل نہیں ہو رہا ہوتا۔
آپ مثبت زدگی جتنی بھی کرتے رہو
مثلا
شکر کرو ، تم ابھی زندہ ہو
شکرکرو ، کہ تم پراعتماد ہو
شکر کرو ، تم یہ شکر کرو تم ہو
یہ شکر نہیں ، لمحہ فکر ہے ،
کیوں ؟اہلیت پہ کام نہیں کرنا ، صلاحیت
حاصل نہیں کرنی ، جو موجود ہے اس کو بہتر نہیں کرنا
تو خود اعتمادی ، جادو سے تو آنہیں سکتی ۔
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں
بلاگ پر تشریف آوری کے لیے ، شکریہ، آپ کی قیمتی رائے شایع کردی گئی ہے۔