اکثر
سنتے ہوں گے ، بھئی مجھے نام یاد نہیں رہتے ، میری یادداشت کمزور ہے ، وغیرہ وغیرہ ۔
ان
افراد کو ، مہلک ترین انداز میں غلط قرار دے کر ، ان کا جھوٹ ختم کرنے کے لیے یہ جملہ کہہ کر دیکھیں ۔
"کیا
میں آپ کو ایک لاکھ روپیہ دوں اور کہوں ، کہ فلاں شخص کا
نام یاد رکھنا ہے "
کیا
اس کا جواب پھر بھی یہی ہوگا ، کہ
نہیں
میری یادداشت کمزور ہے ، مجھے نام یاد نہیں رہتے
نہیں
، کیوں کہ ، پھر تو اسے ، اگر نام یاد رکھنے کے لیے ، شناختی کارڈ میں ولدیت ، بھی
تبدیل کرنی پڑے ، کرلے گا۔
اس
مطلب یہ ہوا ، کہ مسئلہ ، یادداشت /ذہن کا نہیں ، نیت کا ہے ۔
یہ
معاملہ ، آپ کی اپنی قوت ارادی یا موٹی ویشن کا ہے کہ ، آپ کو کس کا، کیا ، اور کتنا
یاد رکھنا ہے ۔
مرد
، موسٹلی بیوی یعنی اپنی بیوی سے منسلک ، شادی یا سالگرہ کی ڈیٹ بھول جاتا ہے ، پر محبوبہ کی امی
کا چالیسواں بھی یاد رکھتا ہے ، عورتوں کا حال ، اس معاملے میں بہرحال اچھا ہے ،
کہ ، یہ نام یادرکھنا ، جذباتی معاملہ ہے
، اور عورت ، اس سلطنت کی ملکہ ۔تو ، صنفی مزاح سے قطع نظر ، در اصل ، ہمیں یاد
نہیں رہتا ، کہہ کر ہم اپنے دماغ کو ، ایک کمانڈ دے رہے ہوتے ہیں کہ ، کچھ یاد
نہیں رکھنا
جب
لاکھ روپے کی آفر ہو ، تو ہم ، اپنے گردے/جگر/مثانے
، تک میں یادداشت انسٹال کرکے ، دماغ کو کمانڈ دیں گے
"لاکھ
ملے گا ، نام یاد رکھ لے"
یعنی
معاملہ ، یادداشت نہیں ، ترجیحات کا ہے ۔
یاد
رکھنا چاہنا ، اور یاد رکھنا پانا ، دو الگ چیزیں ہیں ۔
تو
ڈرامے بازی چھوڑ کر ، درج ذیل پریکٹس کریں۔
جن
سے نام پوچھیں ، دوسری بار بھی پوچھ لیں ، بار بار پوچھ لیں یاد رہ جائے گا۔
اگر
مشکل ہو ، تو ان سے ہجے کروائیں ، ان کے نام کی ۔
پھر
بھی بھول جائیں تو کسی سے پوچھ لیں ، کہ وہ فلاں شخص کا نام کیا ہے ، جس نے فلاں
رنگ کے کپڑے پہنے ہیں ۔
اگر
، کپڑوں سے مسئلہ ہو تو ، فزیکل فیچرز کا حوالہ دے دیں ، خواتین کے معاملے میں ،
احتیاط سے ، ذرا، ادھر ادھر نہ نکل جائیے گا، ورنہ سر پر پڑنےوالا ، گومڑ ، آپ کے
بھول جانے کے ڈرامے کو حقیقت کردے گا۔
کچھ
بھی کیجئے
نام یاد رکھئیے ، لوگ یہ عاد ت بہت پسند کرتے ہیں۔
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں
بلاگ پر تشریف آوری کے لیے ، شکریہ، آپ کی قیمتی رائے شایع کردی گئی ہے۔