اس
تحریر کے دو حصے ہیں
پہلاحصہ
کامن
سینس ، کامن کیسے اور کیوں نہیں ہے
دوسرا
حصہ
کامن
سینس، سرے سے سینس ہی نہیں – کیوں ؟
پہلا حصہ - کامن
سینس ، کامن، کیسے اور کیوں نہیں ہے؟
کامن
سینسن کی بنیادی تعریف پر ایک نظر۔
جیساکہ آپ جان چکے ہونگے کہ کامن سینس کی ایک
تعریف یہ بھی ہے کہ ، ایک عام سمجھ بوجھ، اور ، فہم رکھتے ہوئے ، روزمرہ کی
بنیادوں پر مختلف فیصلے لینا۔وہ سمجھ بوجھ ، جو ، مشاہدے ، تعلیم ، یا تجربے سے
حاصل کی گئی ہو ۔
یہ
ایک قابل فخر خصوصیت ہے ، یہ خوشگوار خصوصیت ، اس دور کی یاد دلاتی ہے جب وقت سادہ
ہوا کرتے تھے اور لوگ خلوص پر آمادہ ۔
جب
محنت ، جفاکشی ، ہمت، طاقت اور نیت کے امتزاج سے معیشت کا پہیا گھمایا جاتا تھا۔
اور
تو اور ، انفرادی طورپر بھی، کامن سینس کے حامل افراد ، صاحب استدالال ، قابل
اعتبار اور صاف گو اور عجز و انکسار کا نمونہ ہوا کرتے تھے ۔
پر
شایدیہ، گئے وقتوں کی بات تھی ، کیوں کہ آج کی ماڈرن سائیکولوجی ،ہر گزرتے دن کے
ساتھ ، کامن سینس کے وجود سے انکاری ہوتی جارہی ہے ، یعنی ، کامن سیسن کے بارے میں
جدید دور کے ماہر نفسیات کا ، اس اچھوتے سے نکتے پر اتفاق ہوتا نظرآرہا ہے کہ
کامن سینس ، نہ تو کامن ہے ، اور نہ ہی ، سرے سے کوئی سینس
جی
ہاں،
اس
کی تفصیل بیان کرتے ہوئے ، ماڈرن سائیکالوجی یہ کہتی ہے کہ ۔
کہ
چونکہ ، کامن سینس کو فیصلہ کرنے یا ارادوں پر عمل کر کے ،مسئلے حل کرنے سے تعبیر
کیا جاتا رہا ہے ، لہذا، آج کے دور میں ، چونکہ ، قوت فیصلہ ، اس کے پیچھے ، تجربہ
، علم ، مشاہدہ وغیرہ کا فقدا ن ہے ، اطراف میں نظر دوڑائیے ، تو ، ایک احمقانہ سی
جلد بازی پورے معاشرے پر طاری ہے ، اپنی ذاتی ، اور محدود علم پر کی بنیاد پر
موجود ، چھوٹی موٹی سی تجربہ کاری کو ، اگر کامن سینس قرار دیا جا رہا ہے تو
پرانی
تعریف کے لحاظ سے بھی یہ کامن نہیں رہی ۔
کامن سینس کے کامن نہ ہونے کی چند مثالیں
کامن سینس کے کامن نہ ہونے کی چند مثالیں
اگر، کامن سینس واقعی آج کے دور میں کامن
ہوتی تو یقینا ہمیں معاشرے میں افراتفری /ابتری نہیں دیکھنی پڑتی ، مثلا
- لوگوں کی اکثریت، ایسی چیزیں ہرگز نہ خریدتی ، جو وہ حقیقتا افورڈ نہیں کرسکتی۔
- وہ سگریٹ نہیں پیتے
- وہ جنک فوڈ نہیں کھاتے
- وہ جوا نہیں کھیلتے
- وہ سٹے بازی پہ حصہ نہیں لیتے
اور
اگر آپ، عوامی حتی کے سیاسی اعتبار سے بھی ، ایک مختصر سا جائزہ لیں تو، کامن
سینس، اگر آج ، اپنی تعریف پر پوری اترتی ، یعنی ، کامن ہوتی تو،کسی سیاسی شخصیت/عوامی رہنما کی ،خفیہ زندگی
یعنی نجی زندگی کی ، قابل اعتراض تصاویر یا ویڈیو بہرحال انٹرنیٹ پر نظر نہ آتی ۔
اور
اس کے لیے علاوہ ، ایسی بہت سی چیزیں ، جو، عام لوگ/حکومتیں /ریاستیں/ذاتی /اجتماعی زندگیوں میں کر رہے ہوتے ہیں ، وہ نہ
کرتے ، کیوں کہ وہ واضح طور پر ان کے لیے ، مناسب نہیں ۔
گویا
کامن سینس ، کامن نہیں رہی ۔
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں
بلاگ پر تشریف آوری کے لیے ، شکریہ، آپ کی قیمتی رائے شایع کردی گئی ہے۔