یہ لکھنے کے شوق کو ابھار کر شک و شبہات /سستی کو
ختم کرتے ہیں
اس میں سادہ سا نکتہ یہ ہے کہ، آپ بس لکھنا شروع کر
دیجئے،
سی لئے ایسے محرکات کی
ضرورت پڑتی ہے۔
تاکہ انسان، یا اس کا ذہن، کسی شک و شبے کی بنا پر، یا کسی
رکاوٹ کا سوچے بغیر ,کم ازکم لکھنا تو شروع کر سکے کہ کیونکہ اکثر اوقات، آپ اگر ،مگر ،چونکہ
،چنانچہ، کیا لکھوں ؟کیسے لکھوں ، کیا ہوگا، کیسے ہوگا،اینڈ کر سکوں گا یا نہیں؟ سنبھال سکوں گا یا نہیں ؟کہانی کہاں تک
جائے گی ،کیسے جائے گی، کتنے کردار ہوں گے ،کیا سین ہوگا، کیا موضوع ہوگا، ان
چکروں میں پڑ کے، بہت بڑا سوچ کر، آپ ،چھوٹے چھوٹے رائٹنگ ٹاپکس یا محرکات کو بھی
نظر انداز کر دیتے ہیں، اور نتیجتا آپ کی تخلیقیت میں کیچڑ لگنا شروع ہو جاتا ہے،
پھر آپ کہتے ہیں کہ موڈ نہیں ہے۔
یہ اکثر اوقات ایسے افراد
کے ساتھ ہوتا ہے جو پرفیکشنسٹ ہوتے ہیں یا جن کو شروع شروع میں بہت ہی بڑا سوچنے
کا شوق ہوتا ہے اور وہ چھوٹی چھوٹی چیزیں نظر انداز کر کے چلے جاتے ہیں اکثر اوقات
ہر فیلڈ میں ہوتا ہے لیکن زیادہ تر لکھنے والوں کے ساتھ ہوتا ہے
کچھ
بھی لکھنے کے لیے کسی بھی طرح کے ،محرکات استعمال کرنے کی، چار بنیادی /مرکزی
وجوہات ہوتی ہیں۔
پہلی
وجہ ۔
بھئی ،آپ کو کچھ نہ کچھ تو کرنا ہوگا، آغاز کہیں نہ کہیں
سے تو کرنا پڑے گا، بجائے اس کے کہ، آپ گھنٹوں بیٹھے، ایک سادہ کاغذ، کو گھورے جا
رہے ہوں،
اور ایک پیراگراف بھی نہ لکھ پائے ہوں۔
اور ایک پیراگراف بھی نہ لکھ پائے ہوں۔
آپ کو لکھنے کے لئے ،کچھ نہ کچھ کو قوت مہمیز یعنی تخیل کی تحریک
چاہیے ہوگی۔
سادہ کاغذ کو گھورتے رہنے سے تو بہتر یہی ہے نا کہ ،
ایک غیر متعلق /بے ربط/ رینڈم/متفق، قوت مہمیز یعنی،ایسے کسی جملے، کسی لفظ ، یا کسی پیراگراف پر، فوکس کیا جائے،
جو آپ کو لکھنے پر مجبور /مائل کر سکے۔
کیونکہ کم ازکم اس سے آپ کے دماغ میں لکھنے کی حس ںہرحال ایکٹی ویٹ ہوگی۔
اپنے دماغ کو اس بات پر مائل کیجئے،۔کہ آپ کم از کم، دس منٹ تک، اس متعلقہ، غیرمتعلقہ ،رائٹنگ پلاٹ، پر لکھتے چلے جائیں ۔
ایک دلچسپ بات یہ ہے کہ، ایسا کرنے سے،ممکنہ طور پر یہ بھی ہوسکتا ہے، کہ آپ، ایسی مشق کرنے سے، اپنے ذاتی، بنیادی اور مرکزی آئیڈیا کی طرف لکھنے کے لیے بھی مائل ہو جائیں۔
جس پہ آپ قوت مہمیز یعنی تحریک سے بھی پہلےسے لکھنا چاہ رہے ہوں، لیکن، آپ کا موڈ نہیں بن پا رہا ہو،ایسی مشقوں کا، بہرحال مقصد یہی ہوتا ہے
سادہ کاغذ کو گھورتے رہنے سے تو بہتر یہی ہے نا کہ ،
ایک غیر متعلق /بے ربط/ رینڈم/متفق، قوت مہمیز یعنی،ایسے کسی جملے، کسی لفظ ، یا کسی پیراگراف پر، فوکس کیا جائے،
جو آپ کو لکھنے پر مجبور /مائل کر سکے۔
کیونکہ کم ازکم اس سے آپ کے دماغ میں لکھنے کی حس ںہرحال ایکٹی ویٹ ہوگی۔
اپنے دماغ کو اس بات پر مائل کیجئے،۔کہ آپ کم از کم، دس منٹ تک، اس متعلقہ، غیرمتعلقہ ،رائٹنگ پلاٹ، پر لکھتے چلے جائیں ۔
ایک دلچسپ بات یہ ہے کہ، ایسا کرنے سے،ممکنہ طور پر یہ بھی ہوسکتا ہے، کہ آپ، ایسی مشق کرنے سے، اپنے ذاتی، بنیادی اور مرکزی آئیڈیا کی طرف لکھنے کے لیے بھی مائل ہو جائیں۔
جس پہ آپ قوت مہمیز یعنی تحریک سے بھی پہلےسے لکھنا چاہ رہے ہوں، لیکن، آپ کا موڈ نہیں بن پا رہا ہو،ایسی مشقوں کا، بہرحال مقصد یہی ہوتا ہے
یعنی پہلے بھی آپ کے پاس، اپنا آئیڈیا شعوری طور میں بہرحال موجود
ہوگا، لیکن اس کا آغاز کیسے، کہاں ،کب، کس طرح ہو۔ یہ سمجھ میں نہیں آرہا ہوتا۔
مختصرا یہ کہ،
بنیادی بات یاد رکھیے اور وہ یہ کہ ۔
ہر کہانی ،ہر افسانہ ، ہر فلم, ہر ڈراما گنتی کے چند موضوعات /تھیم/جانرا یعنی صنف پر مشتمل ہوتی/ ہوتا یے، اصل کھیل ،اس کے اندر، موجود پلاٹ، ٹوئسٹ، کلائمیکس موڑ ،اتار ،چڑھاؤ، نشیںب ، فراز وغیرہ سے کھیلنے کا ہوتا ہے ۔
بنیادی بات یاد رکھیے اور وہ یہ کہ ۔
ہر کہانی ،ہر افسانہ ، ہر فلم, ہر ڈراما گنتی کے چند موضوعات /تھیم/جانرا یعنی صنف پر مشتمل ہوتی/ ہوتا یے، اصل کھیل ،اس کے اندر، موجود پلاٹ، ٹوئسٹ، کلائمیکس موڑ ،اتار ،چڑھاؤ، نشیںب ، فراز وغیرہ سے کھیلنے کا ہوتا ہے ۔
دوسری وجہ
یہ بھی تو ممکن ہے کہ ،
ان محرکات کی مدد سے، کوئی باقاعدہ اچھی کہانی ،پلاٹ، یا افسانہ لکھنے میں ،کامیاب
ہوجائیں
دیکھیں،
دو صورتیں ہوسکتی ہیں،
یا تو آپ ،اس طریقے سے
سے, ایک نئی کہانی بنا سکتے ہیں۔
یا پھر اپنے ہی آئیڈیا کی طرف جا کر ان محرکات سے
مدد لے کر اس کو آگے لے کر جا سکتے ہیں
اکثر اوقات یہ بہت غیر
متوقع اور حیران کن ہوتا ہے کہ آپ ایسی
مشقوں کی مدد سے ، کتنے سارے الفاظ کا ذخیرہ ، کاغذ پر پر منتقل کر سکتے ہیں اب
چاہے وہ آپ کے اپنے آئیڈیا کے لیے یا پھر تحریر کے ، کسی مخصوص محرک کے گرد لکھا گیا ، پورا ایک پلاٹ ،خاکہ، سین یا کردار۔
تیسری وجہ ۔
ایک انتہائی اہم وجہ یہ بھی ہے کہ ان کا ریگولر
استعمال آپ کو لکھنے کی طرف روزانہ مائل کیے رکھتا ہے یہ ایسا ہی ہے جیسکسی کو
روزانہ ورزش کا موقع فراہم کیا جائے جائے تو آہستہ آہستہ اس کے اندر مضبوطی کی آگے
بڑھنے کی صلاحیت اور اور کشش آتی چلی جاتی ہے
ہر گزرتے دن کے ساتھ آپ
کے لکھنے میں وقت ہے لحاظ سے طوالت
لاسکتے۔ہیں بہتری کریں اور خوبصورتی اور
نکھار پیدا ہوتا چلا جائے گا
چوتھی وجہ
اپنے جیسے مزاج اور سوچ کے
مالک لوگوں میں نشست برخواشت کھنی چاہیے
لکھنے سے متعلق ان محرکات
کا استعمال آپ کو جلد یا بدیر ایسے افراد
داد کی کمیٹی کا حصہ بنا دے گا جن کو لکھنے پڑھنے کا شوق ہو۔
ان محرکات کی چند مثالیں ۔
ذیل میں دس محرکات کی مثالیں دی گئی ہیں جنہیں آپ اپنی تخلیقی اور
تصوراتی حس کو مہمیز یعنی موٹی ویشن دینے کے لیے استعمال کر سکتے ہیں،اب آپ ، ان میں سے کوئی ایک
استعمال کرنا چاہیں تو اس بارے میں پریشان ہونے کی بالکل ضرورت نہیں ہے کہ یہ
آئیڈیا آپ کو کس طرف لے کے جائے گا یا آپ جو لکھیں گے وہ اچھا ہوگا یا بڑا ہوگا اس
کا مقصد صرف لکھنے کا اسپارک پیدا کرنا ہے اس سے زیادہ کچھ نہیں ہیںاور قلم کی
روانی مقصود ہے آپ ایک بار لکھنے کے بعد دوبارہ اس کو پڑھ کے پھر پالش کر سکتے ہیں
ہیں یہ آپ کے اوپر ہے
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں
بلاگ پر تشریف آوری کے لیے ، شکریہ، آپ کی قیمتی رائے شایع کردی گئی ہے۔