لکھنے کا موڈ کیسے بنایا جائے ؟ پہلا حصہ




اگرچہ آپ کوئی پروفیشنل افسانہ نگار یا لکھاری نہیں، تب بھی، آپ نے ،تحریر کے محرک، یعنی وہ آئیڈیاز جو لکھنے کا سپارک دیتے ہیں، ان کے بارے میں بہرحال سن رکھا ہوگا۔

یہ محرکات یعنی،  یہ جملے ،یہ الفاظ،  یہ خیالات ۔
بنیادی طور پر، لکھنے لکھانے، کے شعبے سے تعلق یا شوق  رکھنے والے افراد کیلئے انتہائی اکسیر  حیثیت رکھتے ہیں۔
تحریر کے محرکات  یعنی ،  لکھنے کی ترغیب دلانے والے مذکورہ بالا تمام آئٹمز کے بارے میں جاننا ۔اور انہیں کیسے اور کب اور کہاں استعمال کرنا ہے اس کو سمجھنا بہرحال فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔
 تو آئیے جانتے ہیں کہ  خود کو لکھنے پر مائل کرنے والے یہ بنیادی اجزا کیا ہے اور کیا فائدہ دیتے ہیں۔

لکھنے کی طرف مائل کرنے والے اجزاء ،بنیادی طور پر ہوتے کیا ہیں ۔
  لکھنے کا موڈ بنانے والے محرکات  درج ذیل چیزوں کو کہتے ہیں
یعنی وہ الفاظ, وہ جملے, وہ پیراگراف, وہ بنیادی خیالات, جو یک سطری یک لفظی یا پھر ایک پیراگراف پر مشتمل بھی ہو سکتے ہیں ۔
یہ اجزاء جو، خود تو کلی طور پر کوئی خاص حیثیت نہ رکھتے ہوں لیکن ایک طرح سے آپ کے دماغ میں تخلیق کا ، شعلہ بہرحال بھڑکادیتے ہیں ۔

  اگر آپ افسانہ نگار ہیں تو آپ کو یہ بات سمجھ لینی چاہیے کہ
یہ  ایک سادہ موضوع/خیال/پلاٹ ہوسکتا ہے ،جس کے گرد آپ اپنے آئیڈیاز کو بنتے چلے جائیں،حتی ،  کے کبھی کبھار یہ تصاویریں صورت میں بھی ہوسکتے ہیں ہیں یعنی کوئی بھی ایسی  چیز، جسے دیکھ کر، پڑھ کر، یا سن کر ،آپ کے دماغ میں تخلیق کا دھارہ پھوٹ پڑے اور آپ لکھنے کی طرف مائل ہوکر کاغذ کے کاغذ بھرتے چلے جائیں۔

     ان اجزاء کی مزید تفصیل
ویسے تو یہ خاص طور پر کوئی پلاٹ نہیں ہوتے تے کوئی باربط مکالمہ نہیں ہوتے ،  کوئی بامعنی جملے یا پیراگراف نہیں ہوتے، لیکن ،  آپ کے فوکس کو اپنی طرف متوجہ کر کے کے آپ کو لکھنے پر مائل کرتے ہیں۔
اب یہ  آپ کی مرضی ہے کہ آپ اس بنیادی پیراگراف /سطر/ فقرے /لفظ کے گرد، اپنی توجہ مرکوز رکھیں ،یا پھر ،لکھتے لکھتے کوئی ایک زاویہ، یا ٹوئسٹ بناکر، لکھتے لکھتے ،بنیادی آئیڈیا سے دور چلے جاییں،  آپ لکھنے پر راغب ہو چکے ہوں گے۔

ان کے ہمہ جہت فوائید
اور ہوسکتا ہے بالآخر، آپ  ایک بنیادی خاکے یا پھر بہت سے بے ربط نوٹس کی صورت میں کچھ تیار کرچکے ہوں
 یا پھر کوئی اچھا مناسب مکمل سین / مضمون یا مکمل افسانہ بھی  ہو تو بعید نہیں۔
 ہر صورت میں بہرحال آپ کی کی لکھنے کی حس کو مہمیز یعنی اسپارک مل چکا ہوگا۔ اور وجہ بنا ہوگا وہی لفظ یا جملہ یعنی جسے ہم ، لکھنے کا محرک کہہ رہے ہیں۔

تبصرے